اسرائیلی حکومت نے کل جمعے کی صبح سے غزہ کی پٹی کے ساحلوں کے مقابل شکار کے لیے اجازت یافتہ علاقے میں توسیع اور بعض دوسرے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی وزارت دفاع میں فلسطینی اراضی میں حکومتی کارروائیوں کے نظم و نسق کے یونٹ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ سیکورٹی کی صورت حال کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں شکار کے علاقے میں جمعے کی صبح سے توسیع کی جا رہی ہے۔ اس طرح شکار کا علاقہ 6 سمندری میل سے بڑھ کر 12 سمندری میل تک ہو جائے گا۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے جاری منصوبوں کے لیے ساز و سامان درآمد کرنے کی اجازت ہو گی۔
غزہ کی پٹی کی آبادی بیس لاکھ کے قریب ہے۔ اس پر ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے فلسطینی تنظیم حماس کا کنٹرول ہے۔
البتہ غزہ کی پٹی کے ماہی گیروں کے لیے سمندر کا کھولا جانا یا بند کرنا یہ فریقین کے بیچ کشیدگی کی سطح کے ساتھ مربوط ہے۔
اس سے قبل 12 جولائی کو اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے بتایا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں سمندری شکار کے رقبے میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے 9 سمندری میل سے بڑھا کر 12 سمندری میل کر دیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں 50 ہزار سے زیادہ افراد سمندری شکار کے پیشے سے وابستہ ہی