اسرائیلی زندانوں میں انتظامی قید کے ظالمانہ طرز عمل کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنےوالے دو فلسطینیوں علا الاعرج اور مقداد القواسمی کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔
فلسطینی اسیران مرکز کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 34 سالہ اسی علا سمیح الاعرج کا تعلق غرب اردن کے طولکرم شہرکےنواحی علاقے عنبتا سے ہے۔ وہ 37 دن سے اسرائیل کی بدنام زمانہ الجلمہ جیل میں پابند سلاسل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر الاعرج کی ایک ماہ سے زاید عرصے سےجاری بھوک ہڑتال کے باعث اس کی حالت تشویشناک ہے۔ اس کے معدے،سر اور جسم کے دوسرے حصوں میں شدید تکلیف ہے۔ اس کا وزن 30 کلو گرام کم ہوچکا ہے اور وہ خود سے کھڑے ہونے کے قابل بھی نہیں رہا ہے۔
اسیر الاعرج کو اسرائیلی فوج نے 30 جون2021ء کو حراست میں لیا تھا۔ اسے بغیر کسی الزام کے انتظامی قید میں ڈالا گیا ہے۔ وہ ماضی میں دو سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔
بھوک ہڑتال کرنے والے دوسرے اسیر24 سالہ مقداد القواسمی ہیں جن کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے اور وہ مسلسل 53 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔