فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نےبتایا ہے اس سال کے آخر تک 7 مساجد اور مسلم انجمنوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک بیان میں درمانین نے کہا کہ 7 مساجد اور انجمنیں سال کے آخر تک بند کر دی جائیں گی، جن پر مبینہ طور پر "نفرت” پھیلانے اور "بنیاد پرست اسلام” کا دفاع کرنے کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
انہوں نے میں ایک مسجد کو 6 ماہ کے لیے بند کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ان کا دعویٰ ہے کہ وہ "بنیاد پرست اسلام” کا دفاع کرتا ہے۔
درمانین نےکہا کہ مسجد کے عہدیداروں کے بینک اکاؤنٹس کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر عمانویل میکرون کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے 13 انجمنیں بند کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ملک میں 2500 میں سے 92 مساجد کے معائنے کے نتیجے میں 21 مساجد کو بند کیا گیا۔
فرانس نے حال ہی میں کئی الزامات کے ساتھ ملک میں کئی مسلم انجمنوں کی تحلیل کیا گیا۔