اسلامی تحریک مزامت [حماس] کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ صدی کی ڈیل اور القدس کو امریکی دارالحکومت قرار دینے کا اعلان ناقابل قبول ہے اور ہم اس فیصلے کو پاؤں کی ٹھوکر پر رکھتے ہیں۔ ہم اسے اپنے میزائلوں، بندوقوں تار تار کرتے رہیں گے۔ ہم القدس اور الاقصیٰ کے ساتھ اپنا تعلق مزید مضبوط بنائیں گے۔
ہنیہ نے استنبول میں یروشلم اسٹڈیز پر اکیسویں بین الاقوامی علمی کانفرنس میں "زوم” کے ذریعے شرکت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ "القدس صہیونی دشمن کے ساتھ جامع تنازع کا مرکز ہے۔ فلسطینی قوم اور مسلم امہ کے اتحاد و یکجہتی کا عنوان ہے۔ اس کی آزادی کے لیے جامع مزاحمت واحد راستہ ہے۔ ان کی جماعت آج تنازعات کو حل کرنے اور آزادی کی منزل کے قریب تر ہے۔
انہوں نے چار نکات کی طرف اشارہ کیا جو دشمن کے ساتھ تصادم اور مقدس مقامات کے تحفظ کے تناظر میں علمی فریم ورک کی تشکیل کرتے ہیں۔ انہوں نے س بات کا اعادہ کیا کہ مسئلہ فلسطین ایک قومی اور ملی مسئلہ ہے نہ کہ عوام کا۔ اس شعور کو مضبوط کرنا کہ صیہونی دشمن مسلم امہ کا مرکزی دشمن ہے۔ یہ کہ القدس تنازع کا مرکز ہے۔فلسطینی قوم ایک اسٹریٹجک آپشن کے طور پر جامع مزاحمت کو مضبوط کرنے پر کام جاری رکھے گی۔