اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سینیر رہ نما فازع صوافطہ نے فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں اور شہریوں کی آزادیوں کو دبانا بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی قوانین اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
بدھ کے روز حماس رہ نما نے ایک بیان میں کہا کہ قابض دشمن کے خلاف احتجاج کرنے اور آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والوں کو گرفتار کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
صوافطہ نے مزید کہا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں عباس ملیشیا کے جرائم کو بے نقاب کرنے کرتی ہیں۔ عباس ملیشیا نے بیرزیت یونیورسٹی کے طالب علم یوسف انیس ابو محسن اور سابق اسیر اور زخمی فادی عبدالرزاق دراغمہ کو حراست میں لینا ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی وفادار ملیشیا نے اپنی ہی قوم کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔
خیال رہے کہ وکلا برائے انصاف کی طرف سے مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دسمبر کے اوائل سے اب تک عباس ملیشیا نے 45 فلسطینیوں کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیا ہے۔