شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی افسرکا غزہ میں راکٹوں کے ٹھکانوں کی تلاش میں ناکامی کا اعتراف

جمعہ 7-جنوری-2022

قابض فوج کے ایک سینیرافسر  نے بتایا کہ چند روز قبل غزہ سے "تل ابیب” کے ساحل کی طرف داغے گئے راکٹ اس بات کا ثبوت ہیں کہ پٹی میں میزائلوں کی جگہ تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا ہے، حالانکہ یہ فوج کی اولین ترجیح ہیں۔

افسر نے مزید کہا کہ غزہ میں گائیڈڈ میزائلوں کے بہت سے گوداموں تک پہنچنا بہت مشکل ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حالیہ لڑائی کے دوران مزاحمتی قوتیں اسرائیل پر راکٹ فائر کرتی رہی ہیں۔

قابض فوج کے چیف آف سٹاف ایویو کوچاوی نے راکٹوں کے مقامات تک پہنچنے کے کام کو ایک بڑا چیلنج قرار دیا جب کہ قابض فوج کے ایک سینیر افسر نے غزہ میں راکٹوں کے نظام کو کئی سمتوں سے انتہائی پیچیدہ قرار دیا۔

افسر نے مزید کہا کہ فوج کے ماہرین انسانی عنصر کے علاوہ اس سلسلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے میزائلوں کی تنصیب اور ذخیرہ کرنے کی جگہوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔

صرف فضا سے جنگ جیتنے کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں افسر نے کہا کہ فضا سے بے نقاب اہداف تک اپنی مختلف پیچیدگیوں کے ساتھ پہنچنا اور ہدف کے لیے مناسب بموں کا انتخاب کرنا ممکن ہے تاہم انہوں نے زور دیا۔ کہ بہت سے اہداف ابھی تک بے نقاب نہیں ہوئے ہیں اور ان تک پہنچنے کے لیے علاقے میں داخل ہونے کی ضرورت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی