جمعه 15/نوامبر/2024

خلیجی ممالک کے خلاف سوشل میڈیا مہم سے کوئی تعلق نہیں:حماس

پیر 24-جنوری-2022

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے باور کرایا ہے کہ حماس دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر سختی سے کار بند ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بعض خلیجی ممالک کے خلاف جاری مہم کے پیچھے حماس کا کوئی کردار نہیں۔ حماس دوسرے ممالک کے اندرونی جھگڑوں اور تنازعات میں کسی فریق کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتی بلکہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پرقائم ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور استحکام کے لیے کوشاں ہے اور ہم تفریق پیدا کرنے اور دوسرے ممالک کےاندورونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتے۔

حماس کی طرف سے جاری بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چند روز قبل فلسطینی سرزمین سے خلیجی ممالک کے خلاف نعرے لگائے گئے اور مہم چلائی گئی مگر اس مہم کا حماس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس مسلم امہ اور عرب ممالک میں کہیں بھی ہونے والی لڑائی کی حمایت نہیں کرتی۔ حماس کسی ایک مسلمان کے خون کے قطرے کو حرام قرار دیتی ہے اور داخلی انتشار پھیلانے کے بجائے حماس مصالحت اور مفاہمت کی پالیسی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ مسلم امہ کے اندرونی جھگڑے امت کی کمزوری کی عکاسی کرتے ہیں۔ مسلم دنیا میں ہونےوالے تنازعات کو ہرصورت میں ختم ہونا چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی