اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے صہیونی ریاست کے صدر ہرتصوغ اسحاق کے امارات کی سرزمین پر استقبال کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی دشمن اور اس کے قائدین کے ساتھ ہر طرح کے تعلقات کو معمول پر لانے کی روش کو مسترد کرنے پر زور دیا۔
حماس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ یہ دورہ ہمارے عوام پر قابض ریاس کے حملوں، قتل عام، گرفتاریوں اور نسلی تطہیر کی پالیسی میں اضافہ کے پیش نظر ہوا ہے۔ ہمارے ساتھ اسرائیلی ریاست ظلم کررہی ہے اور ہمارے مسلمان ممالک فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والوں کا اپنی سرزمین پر والہانہ استقبال کررہےہیں۔
حماس نے مزید کہا کہ قابض ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا اور اس کے لیڈروں کے دورے دشمن کوفلسطینیوں کے خلاف جارحیت جاری رکھنے اور ان کے حقوق سے انکار کی ترغیب دیں گے۔
حماس نے متحدہ عرب امارات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امارات نے اسرائیلی ریاست کا استقبال کرکے فلسطینی قوم کی پیٹھ مین خنجر گھونپا اور صہیونی مفادات کے لیے فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کے سودے بازی کا فیصلہ کیا ہے۔ امارات کا یہ اقدام صہیونی دشمن ملک کے مفادات کے مطابق اور عرب اور اسلامی دنیا کے موقف سے انحراف ہے۔
اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے سلسلے میں کل اتوار کو متحدہ عرب امارات کے دورے پر پہنچے ہیں جو اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ آج ہم متحدہ عرب امارات کے اپنے پہلے دورے کا آغاز کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے ہرتصوغ نے دو روزہ دورے کے بارے میں کہا کہ میں ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کی ذاتی دعوت پر متحدہ عرب امارات کی قیادت سے ملاقات کروں گا۔