یورپی یونین کے 15 رکن ممالک نے یورپی کمیشن سے فلسطین کے لیے ہنگامی امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا، جسے "کچھ نصابی کتب کے مواد پر تنازعہ، اور ان میں یہود مخالف تحریریں ہونے کے الزامات” کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
امریکی اخبار پولیٹیکو نے پیر کے روز انکشاف کیا کہ یورپی یونین کے ممالک کے ایک گروپ نے جس کی قیادت آئرلینڈ کررہا ہے نے "فلسطین کے لیے یورپی یونین کی جانب سے 2021 کی امداد کی فراہمی میں مسلسل تاخیر پر عائد کردہ فنڈنگ شرائط کے پس منظر میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
امریکی اخبار کے مطابق یہ بات 15 ممالک کی طرف سے 8 اپریل کو یورپی کمیشن کو بھیجے گئے خط میں سامنے آئی ہے۔
خط پر آئرلینڈ، بیلجیم، ایسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، یونان ، قبرصی انتظامیہ، لٹویا، لتھوانیا، لکسمبرگ، مالٹا، پولینڈ، پرتگال، اسپین اور سویڈن کے وزرائے خارجہ نے دستخط کیے تھے۔
پیر کو لکسمبرگ میں یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کاروں کے اجلاس میں وزراء کی جانب سے بھی یہ مسئلہ اٹھانے کی توقع ہے۔
خط پر دستخط کرنے والوں نے فنڈز کو "جلد سے جلد” جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ "فلسطینی اتھارٹی ایک مشکل صورتحال سے دوچار ہے اور شدید مالی بحران کا شکار ہے جو یوکرین میں جنگ کی وجہ سے تیل اور گندم کی قیمتوں میں اضافے سے مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔