جمعه 15/نوامبر/2024

مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی حملوں پر امارات کا اسرائیل سے شدید احتجاج

بدھ 20-اپریل-2022

متحدہ عرب امارات نے ابوظبی میں متعیّن اسرائیلی سفیر عامر حایک کوطلب کیا ہے اوران سے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں تشدد کے واقعات، شہریوں پر حملوں اور مقدس مقامات میں اسرائیلی فوج  دراندازی پر شدید احتجاج کیا ہے اوران تشددآمیز واقعات کی مذمت کی ہے جن کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں۔

یواے ای کی بین الاقوامی تعاون کی وزیرِمملکت ریم بنت ابراہیم الحشیمی نے ان واقعات کو فوری طور پر روکنے، نمازیوں کو مکمل تحفظ دینے اور اپنے مذہب پرعمل کرنے کے حق کا احترام کرنے اور مسجد اقصیٰ کے تقدس کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی عمل کو روکنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔

وزارت کی ویب سائٹ پرمنگل کو پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق انھوں نے یواے ای کی جانب سے خطے میں استحکام اور سلامتی کے لیے خطرے کا موجب بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہارکیا ہے۔

وزیرمملکت نے بین الاقوامی قوانین اور تاریخی ’اسٹیٹس کو‘(جوں کی توں صورت حال) کے تحت مقدس مقامات اور اوقاف کی دیکھ بھال میں اردن کی ہاشمی بادشاہت کے کردار کا احترام کرنے اور یروشلم کے اوقاف کی انتظامیہ کے اختیارات اور مسجد اقصیٰ کے معاملات کے اختیار سے تعصب نہ برتنے کی ضرورت پر بھی زوردیا ہے۔

انھوں نے سنجیدہ مذاکرات کی بحالی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جس کے نتیجے میں ایک مناسب اور جامع امن قائم ہو اور بین الاقوامی قانونی حیثیت ، قراردادوں اورعرب امن اقدام کے مطابق 1967 کی سرحدوں کے اندر دارالحکومت مشرقی یروشلم کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جاسکے۔

گذشتہ جمعہ سے مسجداقصیٰ کے احاطے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ان میں 170 سے زیادہ افراد زخمی ہوچکے ہیں اور ان میں زیادہ ترفلسطینی ہیں۔گذشتہ سال رمضان المبارک میں مسجد اقصیِ اور مقبوضہ بیت المقدس میں ایسے ہی تشدد آمیز واقعات پیش آئے تھے جو غزہ میں اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ پر منتج ہوئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی