اسرائیل کے ایک انتہا پسند رکن کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) ’ایتمار بن گویر‘ نے ایک ایک ایسا قانون تیار کرنے کی تجویز دی ہے جس میں فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جا سکے اور سزائے موت کے لیے الیکٹرک چیئر کا استعمال کیا جائے۔
عبرانی اخبار "اسرائیل ہیوم” نے کہا ہے کہ بین گویر، (یہودی پاور پارٹی کے سربراہ) اگلے اتوار کو اس قانون کو نام نہاد "قانون سازی کے لیے وزارتی کمیٹی” کی میز پر اس پر بحث کرنے کے لیے رکھیں گے۔
عبرانی اخبار کے مطابق قانون کے مسودے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ جو فلسطینی قیدی کسی اسرائیلی آباد کار یا فوجی کو قتل کرتا ہے تو اسے الیکٹرک چیئر کا استعمال کرتے ہوئے سزائے موت دی جائے۔
اس کے علاوہ، متوقع قانون کے حوالے سے دی جانے والی تجاویز میں کہا ہے کہ کسی قیدی کی تبادلے کی ڈیل میں رہائی کی تجویز کی صورت میں اس کی سزا میں تخفیف نہ کی جائے اور ایسے کسی بھی فلسطینی قیدی کی رہائی روکی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے لیے بل پیش کیے گئے ہوں۔ موجودہ وزیر خزانہ ایویگڈور لبرمین کی قیادت میں یسرائیل بیتینو پارٹی نے 2018 میں اسی طرح کا قانون پیش کیا تھا۔ اس وقت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے بھی حمایت کی تھی۔