سینکڑوں آبادکاروں نے سوموار کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰپر دھاوا بولا۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی فوجنے غرب اردن کے تاریخی شہر الخلیل کی ابراہیمی مسجد کو نماز اور اذان کے لیے بندکر دیا تھا۔ یہودی آبادکاروں کی آمد کے موقعے پر فلسطینی شہریوں کو مسجد میںاذان دینے سے بھی روک دیا۔
بیت المقدس میںاسلامی اوقاف کے محکمے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہودیوں کی چھٹی کے پانچویں دن 1780آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔
گذشتہ جمعرات کو یہودیوںکی تعطیل کے آغاز کے بعد سے جو کہ ایک ہفتے تک جاری رہی ہےبیت المقدس شہر میںموجود فلسطینیوں کو شہر بدر کرنے کی مہم جاری رہی۔ دوسری جانب قابض فوج کی بھارینفری نے بیت المقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔
درایں اثنا بیتالمقس میں حماس کے رہ نما ہارون ناصر نے یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ پردھاووں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ صہیونی ریاست کی انتہا پسند اور دہشت گردقوتیں موجودہ حالات کی آڑ میں مسجد اقصیٰ پر اپنا تسلط قائم کرنے کی سازش کررہیہیں۔