قابض اسرائیلیقابض فوج نے جنگ کے دوران بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکتوں اور زخمیوں کے بعد فوجکی نفری پوری کرنے کے لیے ایک نئی انجینئرنگ بٹالین کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوجیریڈیونے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کے حوالے سے بتایا کہ افرادی قوت کے بحران کےتناظر میں باقاعدہ فورسز سے ایک نئی انجینئرنگ بٹالین بنانے کا فیصلہ کیا۔
ریڈیو نے جمعراتکو مزید کہا کہ بٹالین کا قیام اضافی انجینیرنگ فورسز کی فوری ضرورت اور ریزرو انجینیرنگفورسز پر بوجھ کم کرنے کی وجہ سے عمل میں آیا۔
اس نے وضاحت کیکہ ہیلیوی نے انجینئرنگ فورسز کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا کیونکہانہیں تفویض کردہ کاموں کی وسیع گنجائش ہے۔ وہ دھماکہ خیز مواد اور بوبی ٹریپس سے نمٹتے ہیںاور ان سے جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
ریڈیو رپورٹ کےمطابق زمینی بازو پیدل فوج کے جنگجوؤں کے لیے انجینئرنگ کی تربیت کو بھی بہتربناتا ہے تاکہ انھیں دھماکہ خیز مواد سے نمٹنے کے لیے انجینئرنگ کی مہارتوں کی تربیتدی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہامید ہے کہ نئی بٹالین جس کا نام "بٹالین 607” ہوگا نومبر میں قائم کیجائے گی۔
قبل ازیں قابضفوج کے بحالی کے محکمے نے گذشتہ منگل کو اعلان کیا تھا کہ سات اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی پر نسل کشی کیجنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 12000 فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران دو مرتبہ 1500 فوجی زخمی ہوئے جب کہرواں ماہ کے آغاز میں جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد سے 900 فوجیزخمی ہوئے۔
قابض اسرائیلیوزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے جاری لڑائیوں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی بڑی تعداد کے پیشنظر فوج میں نفری میں اضافے کی ضرورت پرزور دیا تھا۔