قابض اسرائیلی حکامنے مغربی کنارے سے تقریباً 25 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ یہ قیدی اپنی سزائیں پوری کرچکے تھے اور انتظامی حراست میں تھے۔ انہیں متعدد جیلوں سے رہا کیا گیا۔
فلسطینی کلببرائے اسیران نے بتایا کہ رہائی پانے والوں میں بیت اکسا قصبے سے تعلق رکھنے والاعبدالرحمٰن زید جو کہ 13 سال تک قابض ریاست کی جیلوں میں قید رہے۔ طولکرم سے تعلقرکھنے والے قیدی معتز طقز10سال قید کے بعد رہا ہوئے۔
ان قیدیوں میں سےبیشتر کی حالت ناقابل بیان ہے۔ ان کی تصاویر سے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ دورانحراست کس کسم پرسی میں رہے۔
ان تصویروں میںاسرائیلی جرائم اور فاقہ کشی کی پالیسی کے واضح اثرات دیکھے جاتےہیں۔
یہ بات قابل ذکرہے کہ قابض فوج روزانہ کی بنیاد پر نہتے فلسطینیوں کی گرفتاری مہمات جاری رکھےہوئے ہے، جس میں سنگین اور خطرناک خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں۔
سات اکتوبر کےبعد مغربی کنارے میں گرفتاری فلسطینیوں کی تعداد 11500 سے زائد ہوگئی ہےجن میںغزہ کے ہزاروں شہری شامل نہیں ہیں۔
قابض جیلوں میں قیدیوںکی تعداد دس ہزار 100 سے زیادہ ہو گئی اور اس تعداد میں غزہ کے وہ تمام قیدی شاملنہیں جو قابض فوج کے زیر انتظام کیمپوں میں نظر بند ہیں۔