یورپین فار یروشلمفاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ اکتوبرمیں مقبوضہ بیت المقدس میںاسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے اعدادو شمار جاری کیے ہیں۔ ان اعدادو شمارمیں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں قابض اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں ایک بچے سمیت دو فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔قابض فوج کی جارحیت میں 10 فلسطینی زخمی ہوئے اور 169 کو گرفتار کیا گیا۔
تنظیم نے اپنیماہانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ قابض افواج نے گذشتہ ماہ 715 خلاف ورزیاں کیں جنہیں 16انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تقسیم کیا گیا۔ ان میں سے زیادہ تر خلاف ورزیاں پیچیدہہیں۔ ان خلاف ورزیوں میں سب سے آگے 48.2 فی صد چھاپہ مار کارروائیوں کی شکل میں کیگئیں جب کہ 22 اعشاریہ چار فیصد خلاف ورزیوں میں فلسطینیوں کی گرفتاریاں شامل ہیں۔
رپورٹ میں مقبوضہالمقدس کے پڑوس میں قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فائرنگ کے 39 واقعات اور براہراست حملوں کی نگرانی کی گئی۔ سات اکتوبرکو قلندیہ کیمپ پر حملے کے دوران 12سالہ فلسطینی بچہ حاتم غیث شہید ہوگیا۔
اس کے بعد 27اکتوبر کو سامی عمودی کو حزمہ چوکی پر حملہ کرنے کے بہانے قتل کر دیا گیا، جبکہ 10دیگر فلسطینی جن میں پانچ بچوں شامل تھے زخمی کیا گیا۔
گذشتہ ماہ کےدوران "یورپینز فار یروشلم” ٹیم نے قابض افواج کی یروشلم کے قصبوں اورمحلوں میں 363 طوفانی چھاپہ مار کارروائیوں کی نشنادہی کی۔ ان کارروائیوں میں 169شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ پانچ کے طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے اور چار فلسطینیوںکو ان کے گھروں میں نظربند کیا گیا۔
رپورٹ میں 15مسماری کی کارروائیوں کو بھی دستاویز کیا گیا ہے۔مسماری کی ان کارروائیوں میں 12مکانات کو تباہ کیا گیا۔ ان میں 11 گھروں میں فلسطینی رہائش پذیر تھے۔ انہیں ان کےمالکان سے زبردستی مسمار کرایا گیا۔ مکانات مسماری کی کارروائیوں کے نتیجے میں 46 فلسطینی بے گھرہوئے۔