نام نہاد صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنجمننیتن یاہو نے یوآو گیلنٹ کو وزارت دفاع کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ وزیرخارجہ یسرائیل کاٹز کو اسرائیل میں نیا وزیر دفاع مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔گیدعون ساھر کو نیا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔
نیتن یاہو نے دھیرےدھیرے ان کے درمیان پیدا ہونے والے اعتماد کے بحران کے ذریعہ گیلنٹ کو برطرف کرنےکے اپنے فیصلے کو درست قرار دیا۔ نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ”میرے اور وزیردفاع کے درمیان پیدا ہونے والے اعتماد کے بحران نے یہ تبدیلی کرنا پڑی ہے۔ میرےاور گیلنٹ کے درمیان اس طرح جنگ کا انتظام جاری رکھنے پر اختلافات تھے"۔
یہ دوسرا موقع ہےکہ نیتن یاہو نے اپنے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کو برطرف کیا ہے۔ انہیں تقریباً ڈیڑھسال قبل متنازعہ عدالتی ترامیم کے پس منظر میں برطرف کر دیا گیا تھا، تاہم برطرفیکے فیصلے کی مذمت میں اسرائیل میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہونے کے بعد انہیں برطرفیکا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا گیا۔
اپنی برطرفی کے فیصلے پر اپنے پہلے تبصرے میں گیلنٹنے کہا کہ ریاست اسرائیل کی سلامتی زندگی میں ان کا مشن تھا اور رہے گا۔
اپنی طرف سےاسرائیلی جنگی کونسل کے سابق رکن بینی گینٹز نے کہا کہ گیلنٹ کی برطرفی ریاستیسلامتی کی قیمت پر سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھ گئے۔
اسرائیلیبراڈکاسٹنگ کارپوریشن نے بھی ایک سکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ نیتن یاہو نےریاستی سلامتی کے بجائے سیاست کا انتخاب کیا۔
اتمار بن گویرنے گیلنٹ کو برطرف کرنے کےفیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کو مبارکباد دی کیونکہ گیلنٹ اس غلط مفروضے پر ڈٹے ہوئے ہیں کہمطلق فتح حاصل نہیں کی جا سکتی۔
غزہ میں اسرائیلیقیدیوں کے اہل خانہ کی ایسوسی ایشن نے گیلنٹ کی برطرفی نیتن یاہو کی مغوی افراد کی واپسی کیکوششوں کو ناکام بنانے کی کوششوں کے تسلسل کی نمائندگی قرار دیا۔
اسرائیلی ڈیموکریٹکپارٹی کے سربراہ یائر گولن نے وزیر دفاع کی برطرفی کے بعد اسرائیلیوں سے سڑکوں پرآنے کی اپیل کی ہے۔
اس تبدیلی پر امریکہ طرف سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ امریکہ اس وقت الیکشن میں مصروف ہے۔