اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز جنوبی غرب اردن کے العروب مہاجر کیمپ میں ایک نہتی فلسطینی دوشیرہ کو گولی مار دی۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے دوشیزہ پر براہ راست فائر کیا۔ گولی کا نشانہ بننے والی فلسطینی لڑکی کی شناخت غفران هارون حامد وراسنہ کے نام سے ہوئی ہے۔
گولی لگنے کے بعد فلسطینی خیراتی ادارے کی ایک ایمبولینس میں زخمی دوشیرہ کو الخلیل کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں وہ زخمیوں کی تاب لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئی۔
فلسطینی دوشیزہ ’’وارسنہ‘‘ الخلیل یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل تھیں۔ دو ہزار چودہ میں گریجویشن کے بعد سے وہ مختلف مقامی ریڈیو اسٹیشنز سے وابستہ رہیں۔ انہیں اس سال کے آغاز میں اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا، انہیں اپریل کے آغاز میں صہیونی قید سے نجات ملی تھی۔