گاوں میں قائم ”ویلج کونسل ” کے سربراہ ابراہیم عمران نے ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” یہودی آباد کاروں نے ناجائز طور قائم چوکی جعفات رونین کی طرف سے آکر بورین کے مشرقی حصے میں زرعی اراضی کے وسیع حصے کو آگ لگا ئی۔ جس کے نتیجے میں فصلیں اور درخت جل گئے۔ ”
گاوں میں قائم کونسل کے سربراہ نے مزید کہا ” یہودی آباد کاروں نے گاوں کے اندر آکر فلسطینیوں کے کئی گھروں اور مکانات پر حملے کیا اور بلا جواز جارحیت کا ارتکاب کیا۔ تاہم مقامی فلسطینی شہریوں نے یہودی آباد کاروں کی طرف سے لگائی گئی اس آگ کو اپنی مدد آپ کے تحت بجھانے کی کوشش کی ۔
واضح رہے یہودی آباد کاروں کا یہ معمول بن چکا ہے کہ مقامی فلسطینیوں کی فصل تیار ہونے کے قریب ہو تو اسے جلا دیا جائے اور ان کے مکانات پر حملے کر کے انہیں علاقے سے چلے جانے پر مجبور کر دیں۔ تاہم مقامی فلسطینی اپنے آبا و اجداد کی نشانیوں اور اپنی زمین کے ساتھ وفاداری نبھانے کے لیے اسرائیلی اور یہودی جارحیت کے باوجود ڈٹے ہوئے ہیں۔