دنیا کے مختلف ملکوں سے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم کی گئی ناجائز یہودی بستیوں کے آباد کاروں نے اتوار کے روز فلسطینیوں کے ملکیتی زیتون کے درجنوں درختوں کو نذر آتش کر دیا ہے۔
یہ واقعہ مغربی کنارے کے شہر نابلس سے جنوب کی طرف واقع گاؤں مادامہ میں پیش آیا ہے۔ جہاں یہودی آباد کاروں نے ایک گاؤں میں اتوار کے روز ایک جتھے نے منظم انداز میں حملہ کیا اور زتیون کے درجنوں درختون کو آگ لگا دی ۔
مادامہ میں قائم ‘ولیج کونسل’ کے سربراہ عبداللہ زیادہ نے اس افسوسناک واقعے کے بارے میں بتایا کہ غیر قانونی یہودی بستی یتزہرمیں بسائے گئے یہودی آباد کاروں نے گاؤں کی وسیع زرعی اراضی پر پھیلے زیتون کے درختوں کو آگ لگائی، تھوڑی ہی دیر میں زیتون کے درجنوں پھل دار درخت جل کر تباہ ہوگئی۔
خیال رہے گزشتہ برس اکتوبر سے اسرائیل کی غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے شدت پسند آباد کاروں نے مغربی کنارے میں اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔اب تک مغربی کنارے میں سینکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان کی بہت سی املاک اور گھر مسمار کیا جا چکے ہیں۔
اعدادو شمار کے مطابق صرف اکتوبر سے لے کر اب تک مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے ہاتھوں کم از کم 578 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ 5400 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔