اسرائیلی قابض فوج نے دو دنوں کے دوران غزہ کے ساحلی علاقے میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ اس دوران فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے قابض فوجیوں نے ماہی گیروں کی کشتیوں کا پیچھا کیا اور ان پر فائرنگ کی۔
ایک اور واقعے میں اسرائیلی قابض فوج نے ماہی گیروں کی چار کشتیاں ضبط کر لیں جبکہ ایک کشتی سمندر میں ڈبو دیا اور ایک کوآگ لگا دی۔ فلسطینی ماہی گیروں کی کے سنڈیکیٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے جمعرات کے روز ہیثم فروانہ نامی فلسطینی ماہی گیر کی کشتی کو آگ لگا کر جلا یا ۔
اس سے پہلے خان یونس کے سمندر سے متصل علاقے میں بھی فائرنگ کی۔ جبکہ اسی روز ماہی گیر عبدال مطیع الحبیب کی ملکیتی کشتی پر قبضہ کر لیا۔ بدھ کے روز احمد عادل محمد البراوالی کی عین اس وقت قبضے میں لے لی گئی جب کشتی ساحل سے تین ناٹیکل میل دور سمندر میں تھی۔ کشتی پر دو جنریٹرز اور 30 سرچ لائیٹس بھی نصب تھیں۔
اسرائیلی قابض فوج نے محمد رفعت رضوان بکر اور تیسیر محمد عبدالنوری کی کشتیاں بھی اس طرح قبضے میں لیں۔ ان ماہی گیروں کی کشتیاں کے روزگار کا ذریعہ تھیں۔ سال 2022 کے دوران اب تک اسرائیلی قابض فوجی 19 ماہی گیروں کو گرفتار 44 کو زخمی کر چکے ہیں۔ ان میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔