جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج نے الخلیل میں آثار قدیمہ کےمقام کو فوجی کیمپ میں بدل دیا

جمعہ 23-ستمبر-2022

جمعرات کو آبادکاروں کے ایک گروپ نے قابض اسرائیلی فوج کی حفاظت میں جنوبی مغربی کنارے کے شہر الخلیلمیں مسجد ابراہیمی کے قریب "حوش الشریف” کے علاقے کے داخلی دروازے پرلوہے کا گیٹ لگا دیا۔ اس کا مقصد اس جگہپر قبضہ کرکے اسے فوجی علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔

الخلیل میں تعمیرنو کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل عماد حمدان نے سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کوبتایا کہ یہ گیٹ "حوش الشریف” کے داخلی دروازے پر واقع ہےجو ابراہیمیمسجد کے قریب آثار قدیمہ کے علاقے میں واقع اور الخلیل شہر میں خاندانوں کے لیے متعدد پرانے گھرانوں کامرکز ہے۔

حمدان کا خیال ہےکہ قابض حکام کی جانب سے آثار قدیمہ کے مقام کو "بند فوجی زون” قرار دینااور شہریوں اور تعمیر نو کمیٹی کو اس تک رسائی سے روکنا، اس علاقے کو آباد کاروںکے حوالے کرنے کی پیش کش کے طور پر آتا ہے۔اس سے قبل اسرائیلی فوج حوش الشریف کو وجی زون قرار دینے میں بری طرحناکام رہی تھی۔

انہوں نے بینالاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ اس ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے کام کریں، جسے1917 سے "یونیسکو” نے عالمی ثقافتی ورثے اور خطرے سے دوچار ورثے کیفہرستوں میں شامل کر رکھا ہے۔

"حوش الشریف” کا علاقہ مسجد ابراہیمی کے قریب واقع ہےاور اس کے بہت سے مکانات کے منہدم ہونے کی وجہ سے یہ آبادی سے ویران ہے اور قابضحکام نے الخلیل کی تعمیر نو کمیٹی کو اس کی بحالی اور مرمت سے روک رکھا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی