اسرائیلی قابض اتھارٹی نے منگل کی شام سے یوم کپورمنانے کے لیے مغربی کنارے اور غزہ مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں کی طرف سے مزاحمتی خطرے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
یہودی کیلنڈر کے مطابق یوم کپور مقدس ترین دن سمجھا جاتا ہے۔ اسرائیلی قابض اتھارٹی کو خوف ہے کہ جس طرح اس نے صبح شام فلسطین عوام کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں کو تیز کر رکھا ہے اس سے کسی بھی رد عمل سےیوم کپور میں رخنہ پڑ سکتا ہے۔
عبرانی اخبار ہیوم کے مطابق اس پابندی کے نتیجے میں فلسطینیوں کو منگل کی شام سے نقل و حرکت کی اجازت نہیں۔ نہ ہی فلسطینی مزدور پابندی جاری رہنے تک اپنے کام کاج پر نہیں جا سکیں گے۔ حتٰی کہ غزہ راہداری بھی مکمل طور پر بند رہے گی۔
عبرانی زبان کے دیگر ذرائع ابلاغ کے مطابق کے علابدھ اور جمعرات کے بعد یوم کپور کے سلسلے میں کی گئی تمام بندشیں کھول دی جائیں گی البتہ ان تازہ بندشوں سے پہلے سے جاری ‘بلاکیڈ’ میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
علاوہ ازیں اسرائیلی یوم کپور کی وجہ سے اسرائیل نے اس دوران تمام پروازیں بھی روک دی ہیں۔ حتیٰ کہ اسرائیلی ٹی وی اور ریڈیو کی نشریات بھی اسی وجہ سے آہستہ آہستہ مکمل طور پر خاموش ہو جاتی ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی مقررہ وقت پر رک جاتی ہے۔ تاہم بدھ کی شام سے یہ چیزیں آہستہ آہستہ کھولنا شروع کر دی جاتی ہیں۔