اسرائیلی عدالت نے جمعرات کے روز فلسطینی قیدی خلیل العواودہ کی نظر بندی میں مزید توسیع کر دی ہے۔ یہ توسیع چھ نومبر2022 تک کی گئی ہے۔
ریشون لتسیون میں اسرائیلی عدالت نے خلیل العواودہ کی فائل وفاقی عدالت کو لد میں بھیجی جارہی ہے۔ یہ بات فلسطینی قیدیوں اور سابق قیدیوں کے امور کو دیکھنے والی اتھارٹی کے ترجمان حسن عبدالربہ نے جمعہ کے روز بتائی ہے۔
ترجمان نے خلیل العواودہ کے بارے میں بتایا وہ ان دنوں رام اللہ جیل کے کلینک میں اور دماغ اور آنکھوں کے عوارض میں مبتلا ہیں۔ ان کے کرائے ٹیسٹ کے نتیجے میں دماغ میں ایسا مسئلہ سامنے آیا ہے جو ان کے اعصاب کو متاثر کر رہا ہے۔
دوسری جانب نطر بندوں سے متعلق امور کی فلسطینی وزارت نے غزہ میں کہا ہے کہ خلیل العواودہ کے حوالے اسرائیلی قابض اتھارٹی وعدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے اس لیے انہیں رہا کرنے کے بجائے نظربندی میں مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
اسرائیلی قابض اتھارٹی نے ماہ اگست کے شروع میں 170 دن تک بھوک ہڑتال کرنے والے خلیل العواودہ کو اکتوبر کے دوسرے حصے میں رہا کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ جس کے بعد چالیس سالہ العواودہ نے اپنی طویل تر بھوک ہڑتال معطل کر دی تھی۔
لیکن اب ایک بار پھر اسرائیلی قابض اتھارٹی کی عدالت نے العواودہ کی نظر بندی کو چھ نومبر تک بڑھا دیا ہے۔