شام میں انسانیحقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے گروپ "سیریا ریسپانس کوآرڈینیٹرز” کیٹیم نے گذشتہ ہفتے حلب کے شمالی اور مشرقی دیہی علاقوں میں متحارب دھڑوں کیلڑائیوں اور جھڑپوں کے بعد شہریوں کے خلاف ہونے والی متعدد خلاف ورزیوں کی نشاندہیکی ہے۔
ٹیم نے بتایا کہجھڑپوں اور اندھا دھند فائرنگ کے دوران علاقے میں 11 کیمپوں 5 شہری جاں بحق اور 38دیگر زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، جب کہ جھڑپوں سے 58 سے زائدخیموں کو نقصان پہنچا۔ 1600 خاندان بے گھر ہوئے۔ جب کہ کیمپوں سے باہرشہروں اورقصبوں 1200 سے زیادہ دوسرے خاندان متاثر ہوئے۔
شام کے فلسطینیوںکے لیے ایکشن گروپ نے اشارہ کیا کہ زخمیوں میں فلسطینی پناہ گزین بھی شامل ہیں جودیر بلوت اور محمدیہ کیمپوں کے اطراف میں ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں معمولیزخمی ہوئے۔
رسپانس کوآرڈینیٹرزٹیم نے تمام فریقوں کو عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے خلاف خبردار کیا خاص طور پر کیمپوںمیں تشدد کی لہر پر خبردار کیا ہے۔ کیونکہان کی درجہ بندی جنگی جرائم کے طور پر کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ عام شہریوں اور خاصطور پر کیمپ کے رہائشیوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونےمیں مشکلات ہیں۔
انہوں نے خطے میںکام کرنے والی تمام انسانی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مختلف علاقوں میں کام پرواپس جائیں، شہریوں کے لیے انسانی بنیادوں پر کارروائیاں بحال کریں اور بے گھرہونے والے کیمپوں کے مکینوں کی بحالی اور ان کے نقصان کی تلافی کے لیے کام کریں۔
دمشق کے جنوب میںواقع علاقوں یرموک کیمپ، خان الشیخ، النیراب اور قدسیہ سے بے گھر ہونے والے درجنوںفلسطینی خاندان عطمہ، محمدیہ اور دیر بلوت کیمپوں میں مقیم ہیں۔