کل جمعرات کواسرائیلی قابض حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے رہنما رزق الرجوبکو 19 ماہ تک جاری رہنے والی انتظامی حراست کے بعد الخلیل کے جنوب میں واقع دوراسے رہا کردیا گیا۔
قابض فوج نے رہائیپانے والے قیدی 63 سالہ رجوب کو گزشتہ اپریل میں الخلیل کے جنوب مغرب میں واقعدورا قصبے میں کریسا کے علاقے میں چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیاتھا۔
قابض حکام نےمعروف رجوب کو انتظامی حراست میں منتقل کیا اور کئی بار ان کی انتظامی حراست میںتوسیع کے احکامات جاری کیے، یہاں تک کہ انہیں کل شام رہا کر دیا گیا۔
قابض فورسز نےفروری 2021 کے آخر میں رہ نما رجب کے گھر پر دھاوا بولا۔ اس دوران انہوں نے 22 مئی2021 کو منعقد ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے اور ان کے عہدے کے لیے انتخاب میںحصہ لینے کی صورت میں گرفتاری کی دھمکی دینے والا پیغام پہنچایا۔ تاہم یہ الیکشنفلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے یکطرفہ فیصلے سے ملتوی کردیے گئے تھے۔
رجوب نے قابضدشمن کی جیلوں میں 28 سال سے زیادہ عرصہ گذارااور 2018 میں انہوں نے سوڈان جلاوطنی اور انتظامی حراستی فیصلے کو مسترد کردیا۔انہوں نے ملک بدری کے اسرائیلی فیصلے خلاف جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی۔ رجوب کئیبیماریوں کا شکار ہیں مگرانہیں اسرائیلی جیلوں میں مناسب طبی سہولیات سے محرومرکھا گیا۔