فلسطین میںقیدیوں کے امور کی نگرانی کرنے والے اداروں نے فلسطینی خاندانوں سے کہا ہے کہ وہاسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے اپنے اقارب کی رہائی کے فوراً بعد قریبی ہسپتالجا کر اس کا فوری طبی معائنہ کرائیں، ہسپتال سے ابتدائی طبی رپورٹ لیں اور اسےاپنے پاس رکھیں۔
بدھ کی شام مرکزاطلاعاتفلسطین کوموصول ہونے والے ایک پریس بیان میں قیدیوں کی تنظیموں، اسیران کمیشن ،کلب برائے اسیران اورضمیر فاؤنڈیشن برائے حقوق اسیران نے کہا ہے کہ اسرائیلی عقوبتخانوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ قیدیوں کے خلاف طبی جرائم، بیماریوں کا پھیلاؤ،جن میں متعدی بیماریاں بھی شامل ہیں اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ فلسطینی قیدیوں کوکسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جاتی بلکہ قیدیوں کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحتایسے حالات میں قید کیا جاتا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ متعددی امراض کا شکار ہوں۔
بیان میں فلسطینیعوام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ رہائی پانے والے اپنے رشتہ داروں کا فوری طبی معائنہکرائیں اور ان کی میڈیکل رپورٹس کو اپنے پاس رکھیں۔
اداروں نےزور دیاکہ فلسطینی وزارت صحت کے تعاون سے وہ رہائی پانے والوں کے لیے ایک خصوصی پروٹوکولپر کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے طبی طور پر ان کی پیروی کرنے، ان کے خلاف ہونےوالے جرائم کو دستاویزی شکل دینے، اور بین الاقوامی اور مقامی سطح پر دشمن کے خلافقانونی چارہ جوئی کے لیے انہیں ثبوت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
خیالرہے کہ حال ہی میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں بڑےپیمانے پر وبائیامراض پھیل رہےہیں جنہوں نے فلسطینی قیدیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔