یہودی آباد کاروں کے ایک جتھے نے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے متحرک کارکن عارف جابر کے گھر پر حملہ کر دیا۔ یہودی آباد کاروں اسرئیلی فوج کی بھی مدد حاصل تھی۔
اس موقع پر عارف جابر کے اہل خانہ کو دہشت زدہ کرنے اور مکان کو نقصان پہنچانے کے لیے پتھراو بھی کی گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے ایک فلسطینی شہری کو زبردستی کر کے مجبور کیا کہ وہ الخلیل شہر کے مرکز میں قائم اپنا کمرشل سٹوربند کر دے۔
عارف جابر نے صفا نیوز کو اپنے گھر پر یہودی آباد کاروں کے حملے کے حوالے سے بتایا یہودی جتھہ یہ سب کچھ فوجی اہلکاروں کی موجودگی میں اور ان کے تحفظ میں کر رہا تھا۔ اس دوران کھڑکیاں توڑنے کے لیے پتھراو کیا گیا اور دھمکیاں دیں۔
دوسری جانب قابض فوجیوں نے یہودی آباد کاروں کے عارف جابر کے گھر پر حملے کو جائز قرار دیا ہے۔ فوج کے موقف کے مطابق یہودی آباد کاروں نے گھر پر حملہ رد عمل میں کیا ہے۔ کیونکہ عارف جابر کے گھر والوں نے یہودیوں پر پتھر پھینکے تھے۔
عارف جابر نے کہا ‘ علاقے میں فلسطینی عوام کے لیے رہنا مشکل بنانے کی کوشش ہے اس لیے انہیں مختلف طریقوں سے ستایا جاتا ہے۔ الخلیل شہر میں یہودی آباد کاروں اور قابض فوج دونوں کی کارروائیاں بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا اتوار کے روز ان کے گھر پر کیے گئے حملے کے علاوہ بھی شہر کی گلیوں میں یہودی آباد کار گلیوں میں جتھوں کی صورت جگہ جگہ اسی طرح کی کارروائیوں میں مصروف رہے۔ مقصد فلسطینیوں کے گھروں اور ان کی جائیدادوں کو نقصان پہنچانا اور انہیں تنگ کرنا تھا۔ الخلیل شہر اس طرح کی کارروائیوں کے لیے ان کا اہم نشانہ ہے۔