حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جیل میں کینسر زدہ فلسطینی ناصر ابو حمید کی شہادت کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف ہی نہیں پوری انسانیت کے خلاف ایک اور جرم کے مترادف ہے۔
حماس رہنما نے اس موقع پر ابو حمید کے اسرائیلی قید کے دوران انتقال پر ابو حمید کی والدہ اور اسرائیل جیل میں قید بھائیوں سے دلی تعزیت کی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا اسرائیل کے ابو حمید کے حوالے سے جرائم کی سزا اسرائیل کو مل کر رہے گی۔ حماس کا یہ عزم ہے کہ اسرائیلی قبضے سے فلسطینی سرزمین کا ایک ایک انچ آزاد کرانا ہے اور ایک ایک فلسطینی قیدی کو رہا کرانا ہے۔ ‘
واضح رہے پچاس سالہ ناصر ابو حمید کو اسرائیلی جیل میں ہی کینسر کا عارضہ لا حق ہوا تھا مگر اسرائیلی قابض اتھارٹی نے انہیں مناسب علاج کی سہولت دی نہ ان کے کینسر کے مرض کے آخری درجے میں ہونے کے باوجود ان کی رہائی کی۔
ابو حمید کا کئی ماہ سے کینسر پھیل جانے کی وجہ سے چلنا پھرنا ممکن نہ رہا تھا۔ چند ہفتوں سے جسم کو نوے فیصد حصہ حرکت کرنے سے عاری ہو گیا تھا، جبکہ آخری دن قومے کی حالت میں گذرے۔ اس کے باوجود انہیں اسرائیل نے رہا کرنا قبول نہ کیا۔