جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی آباد کاروں کا مذہبی تہوار پر قبلہ اول پر دھاوا

جمعرات 22-دسمبر-2022

کل بدھ کی صبحقابض صہیونی فوج نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ بعد ازاں یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پولیس اور فوج کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰپر دھاوا بولا۔ یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے گئے ہیں جب یہودی آباد کار’عیدحانوکاہ‘ نامی مذہبی تہوار منا رہے ہیں۔

مقامی ذرائع نےمرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض فورسز نے بدھ کوعلی الصبح  مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہجگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیماتکےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

قابض فوج کے گھیراؤسے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہاول کی فضا گونج اٹھی۔

اس دوران فلسطینینوجوانوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی جب کہ دوسری طرف سے قابض فوجیوں نے فلسطینینمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنےکے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوتیبم برسائے اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

بعد میں ہونے والیپیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کوقابض فوج کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

جیسے ہی آبادکاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتیننمازیوں نے تکبیر [اللہ اکبر] کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کیآزادی کے لیے نعرے لگائے۔

خیال رہے کہ جمعہاور ہفتےایام کے سوا باقی تمام دنوں میں یہودی آباد کار اسرائیل فوج اور پولیس کیسرکاری سرپرستی میں قبلہ اول پر دھاوے بولتے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابقمذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی