جمعه 15/نوامبر/2024

نیتن یاھو نے عدالتی ترامیم کے خلاف اپوزیشن کے مطالبات مسترد کردیے

پیر 16-جنوری-2023

قابض اسرائیلیریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز ہزاروں مظاہرین کے مطالبات کومسترد کر دیا جنہوں نےحکومت کی طرف سے عدالتوں کے اختیارات محدود کرنے کے خلافاحتجاج شروع کیا تھا۔

اپوزیشن کا کہناہے کہ  ان کی انتہا پسند حکومت ایک ایساعدالتی نظام متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں عدلیہ کے پاس اختیارات نہ ہونےکے برابر ہیں۔ دوسری طرف نتین یاھو اور حکومتی اتحادیوں کا کہنا ہے کہ اُنہیںلاکھوں ووٹروں کا مینڈیٹ ملا ہے جس سے وہ اپنی من مانی اصلاحات کرنے کا اختیاررکھتے ہیں۔

صیہونی اپوزیشنکے زیر اہتمام بڑے پیمانے پر مظاہرے کئی شہروں میں ہوئے جن میں پولیس کے اندازوںکے مطابق تقریباً 100000 اسرائیلیوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اصلاحات کے خلافاحتجاج کیا۔ اپوزیشن نام نہاد عدالتی اصلاحات کو "عدالتی بغاوت” سے تعبیرکرتے ہیں۔

نیتن یاہو نے ایکٹویٹ میں کہا کہ "دو ماہ قبل اسرائیل میں ایک بہت بڑا مظاہرہ ہوا تھا جہاںلاکھوں لوگ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔”

نیتن یاہو حکومتنے نومبر 2022 کے اوائل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد 29 دسمبر 2022 کوکنیسٹ میں اعتماد ووٹ حاصل کیا جس کے بعد وجود میں آنے والے حکومت کواسرائیل کیتاریخ میں سب سے زیادہ دائیں بازو عناصرپرمشتمل حکومت قرار دیا جاتا ہے۔

اپنی ٹویٹ میں نیتنیاہو نے مزید کہا کہ "انہوں نے جس اہم ایشو کے لیے ووٹ دیا ان میں سے ایکعدالتی نظام میں اصلاحات کرنا ہے۔ ہمیں مینڈیٹ ملا ہے اور ہم اسے نافذ کریںگے۔”

مختصر لنک:

کاپی