تہران میں حماس کے نمائندے خالد قدومی کی سربراہی میں حماس کے ایک وفد نے ایرانی دارالحکومت تہران میں "غزہ، مزاحمت کی علامت” کی گیارہویں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی ہے۔
یہ کانفرنس غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت 2008، 2009 کی یاد میں منعقد کی گئی۔
ایرانی پارلیمانی نمائندگان اور فلسطینی عوام کے دفاع کے لیے قائم تنظیم کے اشتراک سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں ویڈیو کال کے ذریعے حماس کے عہدیدار مشیر المصری نےخطاب کیا۔ انہوں نے فلسطینی انتفاضہ کی حمایت پر ایران کی تعریف کی۔
المصری نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی مسئلہ ان دنوں مشکلات کا شکار ہے۔ بعض عرب ممالک کی طرف سے اسرائیلی غاصب ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششیں تیز ہوتی جا رہی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں نئی فسطائی حکومت مسجدِ اقصیٰ کو ڈھانے کی کوشش کر رہی اور مزید فلسطینی اراضی پر قبضہ کرنے اور مقدس مقامات پر قبضہ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حماس کے عہدیدار نے دہشت گرد وزیر ایتمار بن غفیر کے ذریعہ مبارک مسجدِ اقصیٰ پر حملہ کرنے کی بھی مذمت کی۔
المصری نے مزید کہا کہ ایران اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہے اور صیہونی قبضے کے مقابلے میں فلسطینی عوامی مزاحمت کی مسلسل حمایت پر ہم اس کے ممنون ہیں۔
اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) کے ڈپٹی کمانڈر انچیف علی فدوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "مسئلہ فلسطین تمام مسلمانوں کے لیے اولین ترجیح ہے۔”