قابض اسرائیلیحکام نے فلسطینی سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ ھنادی الحلوانی کی القدسشہر سے باہرسفر پر عاید پابندی میں مزید کئی ہفتوں کی توسیع کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطینکے مطابق جمعرات کو اسرائیلی پولیس نے ھنادی الحوانی کو القدس میں ایک حراستی مرکزمیں طلب کیا اور انہیں بیرون ملک سفر پرپابندی میں توسیع کا نوٹس حوالے کیا۔
ھنادی الحوانیسنہ 1980ء کو بیت المقدس میں وادی الجوز میں پیدا ہوئیں۔ ان کا گھر مسجد اقصیٰ کےقریب ہے۔ ان کا بچپن بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے سائے میں گذرا۔ یہی وجہ ہے کہسن بلوغت کو پہنچنے کے بعد وہ مسجد اقصیٰ میں باقاعدگی کے ساتھ نماز ادا کرنے لگیں۔
سنہ 2007ء کوھنادی الحلوانی نے مسجد اقصیٰ سے متصل دارالقرآن سے وابستگی اختیار کی اور سنہ2011ء میں مصاطب العلم پروگرام شروع کیا۔
سنہ 2017ء میںباب الاسباط تحریک اور سنہ 2019ء میں باب رحمت تحریکوں کے دوران الحکوانی پیش پیشرہیں۔ انہیں باربار مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی کے جرم میں حراست میں لیا گیااور بار بار مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا گیا۔