اسرائیلی میڈیاکی جانب سے ممتاز فلسطینی عالم دین اور قبلہ اول کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری کے خلافاشتعال انگیزرپورٹس شائع کرنے اور ان کی کردار کشی کے بعد سوشل میڈیا پر فلسطینیوںنے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پرسرگرم کارکنوں نے مسجد اقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری کے ساتھ اظہار یکجہتی کیمہم شروع کی ہے۔ اس میں انہوں نے قابض فوج کی دھمکیوں اور ان کے خلاف مسلسل نفرت پر اکسانےکی مذمت کی ہے۔
سماجی کارکنوں نےسوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہیش ٹیگ # ہم سب کرما صبری ہیں‘‘ کے ذریعے ایک مہم شروعکی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ الشیخ صبری کے خلاف دھمکی آمیز مکروہ مہماتبری ناکام ہوں گی۔
کارکنوں نے کہاکہ الشیخ عکرمہ صبری جنہوں نے "منبر کے سکریٹری” کا خطاب حاصل کیا، وہہمیشہ باطل کے خلاف سچائی کی علامت رہے ہیں اور وہ عظیم ترین پہاڑ تھے جسے قابضریاست اور اس کے معاونین نقصان نہیں پہنچاسکتے۔
گزشتہ روز قابض میڈیانے 84 سالہ بزرگ عالمدین الشیخ عکرمہ صبری کے خلاف ایک نئی اشتعال انگیز مہم شروع کی اور ان کی گرفتاریکا مطالبہ کیا تھا۔
درایں اثنا اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ عبرانی میڈیا کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے مبلغ اورسپریم اسلامک اتھارٹی کے سربراہ الشیخ عکرمہ صبری کے خلاف شدید اشتعال انگیز مہمان کے عزم کو نہیں توڑسکتی اور نہ ہی ان کی حوصلہ شکنی کرے گی۔ دشمن کی شرانگیزمہم کے باوجود وہ بیت المقدس مسجد الاقصیٰ کا دفاع جاری رکھیں گے۔
حماس کے بیتالمقدس شہر کےترجمان محمد حمادہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ دشمن نفرت انگیزمہم کے ذریعے سرکردہ شخصیات بالخصوص الشیخ عکرمہ صبری کو مسجد اقصی سے الگ کرناچاہتا ہے تاکہ اس پر اپنا غاصبانہ تسلط قائم کرسکے، تاہم دشمن کی اس طرح کی کوئیبھی سازش بری طرح ناکام ہوگی۔ دشمن کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
حماس نے الشیخعکرمہ صبری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ الشیخ صبری نے پوری زندگیبیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں لگا دی ہے۔ دشمن ان جیسی قد آور شخصیات کواشتعال انگیز مہمات کے ذریعے مسجد اقصیٰ سے دور کرنے کی سازش کررہی ہیں تاکہ ان کےالقدس اور الاقصیٰ کے حوالے سے تاریخی کردار کو محدود کیا جا سکے۔