فلسطینی شہریوںنےکل جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ کے جنوب میں سلوان کے وادی قدوم محلے میں اسرائیلیقابض حکام کی جانب سے مسمار کرنے کی دھمکی کا سامنا کرنے والی عمارت کے باہر جمعہکی نماز ادا کی۔
رہائشیوں نےعمارت کی دیواروں پر بینرز آویزاں کر رکھے تھے جو قابض ریاست کے اقدامات کے باوجود یروشلم میں اپنی ثابت قدمیاور استقامت کو ثابت کرتے ہیں۔
یروشلم میں قومیاور عوامی اور سماجی کارکنوں نے جمعہ کی نماز عمارت کے سامنے ادا کرنے، خاندانوں کیحمایت اور مسماری کے فیصلے کے خلاف ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس مطالبے پراسرائیلی نسل پرستی سے متاثرہ فلسطینی خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
نماز کے بعد قابضفوج واد قدوم محلے میں منتقل ہو گئی اور عمارت کے ارد گرد پھیل گئی۔
اسرائیلی قابضحکام نے حال ہی میں سلوان میں ایک عمارت کو مسمار کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ اسمیں 11 اپارٹمنٹس شامل ہیں اور اس میں تقریباً 75 افراد رہائش پذیر ہیں۔ وہ 8 سالسے زائد عرصے سے اجازت نامے کے حصول کی کوشش کر رہے تھے لیکن قابض میونسپلٹی نے انپر ناممکن شرائط عائد کر دیں جس کی وجہ سے فلسطینی عمارت کے حوالے سے قانونیکوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔