قابض اسرائیلی وزیر دفاع یائو گیلنٹ نے مغربی کنارے میں غیر قانونی آبادکاری کیلئے بائی پاس کی تعمیر کے لئے فلسطینیوں کی ملکیتی سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی کو ضبط کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں روڈ 55 براستہ قلقلیۃ اور نابلس کے وسط میں الفندوق سے گزرتی تھی۔ تاہم بائی پاس کی تعمیر سے الفندوق، عماتین اور بقات الحتب قصبوں میں واقع فلسطینیوں کی ملکیتی زرعی زمین پر قبضہ کر کے غیر قانونی آبادکاری تعمیر کی جائے گی۔
یہ فیصلہ اردن کے شہر عقبہ میں ہونے والی سکیورٹی ملاقات کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جہاں اسرائیل اس بات کی یقین دہانی کروا چکا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست آئندہ چار ماہ میں کسی فلسطینی کی زمین کو ضبط نہیں کرے گا نا ہی اگلے چھ ماہ تک کسی نئی غیرقانونی آبادکاری کو قانونی درجہ نہیں دے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق یہ فیصلہ گذشتہ روز نابلس کے جنوبی قصبہ حوارہ میں ہونی والی کارروائی کے جواب میں کیا گیا ہے۔
گذشتہ برس یہودی آبادکار پر خنجر سے حملہ کا واقعہ پیش آنے کے بعد قابض اسرائیلی حکام الفندوق کے مضافات میں غیر قانونی یہودی آبادکاری کے لئے ایک بائی پاس سڑک تعمیر کرنے پرغور کررہی تھی۔