گذشتہ روزدرجنوں یہودیآباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کرمسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ دوسری طرف فلسطینی علما نے شہریوں پر زور دیاکہ وہ فجر عظیم مہم کے تحت فجر کی نماز قبلہ اول میں ادا کریں تاکہ قبلہ اول کا دفاعممکن بنایا جا سکے۔
فلسطینی محکمہاوقاف اور عینی شاہدین کی طرف سے جاری بیاناتمیں کہا گیا ہےکہ گذشتہ روزاسرائیلی پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودیآباد کاروں، اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگرانتہا پسندوںنے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکرلگائے۔ انہوں نے وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں اور فلسطینینمازیوں کو مشتعل کیا۔
یہودی آبادکاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیل پر کیے گئے جنہوں نے یہودیوں کی مذہبی رسومات کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کر تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات کیادائی کیں۔
دوسری طرف یہودیآباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاووں کے لیے فول پروف سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے جبکہ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کی ادائی سے روکنے کے لیے طاقت کے استعمال سمیتطرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔
کل جمعرات کو بیتالمقدس کی سرکردہ شخصیات نے ایک بیان میں القدس کے شہریوں سے کہا تھا کہ وہ فجرعظیم مہم کے تحت آج جمعہ کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسجد اقصیٰ میں ہوں تاکہقبلہ اول پر قبضے کے ناپاک صہیونی عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔
اس اپیلپرفلسطینی نمازیوں کی بڑی تعداد نماز فجر میں قبلہ اول میں جمع ہوئی۔
خیال رہے کہ فجرعظیم مہم نومبر2020ء کو غرب اردن کےجنوبی شہر الخلیل میں شروع ہوئی تھی جس کے بعد یہ مہم پورےملک میں پھیل گئی۔ اب یہمہم مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کی تعداد میں اضافے کےلیے بھی شروع کی جاتی ہے۔