کل ہفتے کے روز صیہونیقابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں باب العامود کے مقام میں دو نوجوانوں اور ایکفلسطینی لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ان میں سے ایک کو شدید زدو کوب کرنےکےبعد گرفتار کرلیا۔
بیت المقدس کےذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے لڑکے محمود عابدین کو اس وقت روکا جب وہ باب العامودکے علاقے میں چہل قدمی کر رہا تھا، پھر اسے زبردستی کنٹرول روم میں لے گئےاورحراست کے دوران فوجیوں نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس کے پاتھوں اور ٹانگوں پر بندوقکے بٹ مارے۔
لڑکے کے کنٹرولروم سے نکلنے کے بعد جب وہ سلطان سلیمان اسٹریٹ پر پہنچا تو آباد کاروں نے اس کا پیچھاکیا، اسے بُری طرح مارا پیٹا اور دوبارہ کنٹرول روم میں لے گئے۔
قابض فوجیوں نےلڑکے عابدین پر ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیاں برسائیں، پیرامیڈیکس نے اسے گرفتاری اورآبزرویشن روم میں حراست کے دوران ابتدائی علاج فراہم کیا۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ قابض فوج نے لڑکے عابدین کو زخمی حالت میں گرفتار کیا جب کہ اسے ہتھکڑیاںاور پاؤں بندھے ہوئے تھے۔
اسی دوران قابضفوج نے باب العامود کے علاقے سے ایک فلسطینی لڑکی کو گرفتار کر کے اس پر تشدد کیااور اسے مقبوضہ بیت المقدس کے حراستی اور تفتیشی مراکز میں لے گئے۔
کل صبح قابض فوجنے ایک فلسطینی بچے کو اسکول جاتے ہوئے گرفتار کیا اور اسے سینے، گردن اور چہرے پرشدید زدوکوب کیا۔
قابض فوج نےنوجوان احمد الرکن کو سلوان قصبے سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا، جب اسے مسجد اقصیٰکےباب الحطہ سے گرفتار کیا گیا۔