کل اتوار کواسرائیلی پبلک ریڈیو نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی، ایتمار بنگویر نے یروشلم میں قابض پولیس کے کمانڈر ٹورن ٹرگیمین کو مسجد اقصیٰ پر دھاوابولنے اور وہاں پرموجود فلسطینی نمازیوں کو کچلنے کا فری ہینڈ دیا۔
اسرائیلی ریڈیونے کہا کہ وزیر بن گویر نے ترگیمین کومخاطب کرتے ہوئے کہا: "جو چاہو کرو”، اس بات کا اشارہ ہے کہ مسجد اقصیٰپر حملہ کرنے اور اس کے اندر موجود نمازیوں کو دبانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
اس نے مزید کہا "ایتماربن گویر نے یروشلم کے ضلعی پولیس کمانڈر کو مسجد اقصیٰ میں کارروائی کی آزادی دی۔”
ریڈیو رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ دو بار جب پولیس نے مسجد اقصیٰ کے القبلی نماز گاہ پر دھاوا بولا تواس کی بن گویر کی جانب سے بریفنگ دی گئیتھئ اور اس نے پولیس کو طاقت کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے کوئی ہدایات جاری نہیںکیں۔ اس کے برعکس اس نے انہیں مزید طاقت استعمال کرنے کا حکم دیا۔
اس نے اس حقیقت کیطرف توجہ مبذول کروائی کہ ایتمار بن گویر نے ایک ویڈیو کلپ کا جواز پیش کیا جس میںدکھایا گیا ہے کہ قابض پولیس افسران نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی صدارت میںہونے والی سکیورٹی بحث کے دوران نمازیوں پر لاٹھیوں سے حملہ کرتے دکھایا تھا۔