فلسطین کی بیرزیتیونیورسٹی کے فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید متعدد طلبا پرعباس ملیشیا کےجلادوں کے وحشیانہ تشدد کا انکشاف کیا گیا ہے۔ طلبا کو ڈرایا اور دھمکایا گیا ہےاور کہا گیا ہے کہ اگرانہوں نے کسی جج کے سامنے اپنے اوپر تشدد کا اعتراف کیا تواس اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
یونیورسٹی کے مغویطلباء، یحییٰ قاسم، عبدالغنی فارس اور عبداللہ ابو قیاس جنہیں اتھارٹی کی انٹیلی جنسنے رام اللہ سے اغوا کیا تھا، نے تصدیق کی کہ ان کے مقدمے کی سماعت کے دوران انہیںشدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
مقدمے کی سماعت کےدوران ان پر تشدد کے نشانات سامنے آئے اور انہوں نے وضاحت کی کہ جج کے سامنے اعترافجرم کرنے پر انہیں حکام کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
بدھ کو بیرزیت یونیورسٹیمیں اسلامک بلاک نے ایک پریس کانفرنس کی، جس میں سٹوڈنٹ کونسل کے اراکین، یحییٰ فرحاور عبدالغنی فارس کی سکیورٹی سروسز کی جانب سے گرفتاری کو مسترد کیا۔
اسلامک بلاک نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ نہتے طلباپر تشدد کا سلسلہ بند کرے اور جیلوں میںڈالے گئے طلبا کو فوری طور پر رہا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہماپنےمتعدد ساتھیوں اور سٹوڈنٹ کونسل کے ممبران کے حکام کے ہاتھوں اغوا اور ان پروحشیانہ تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے فلسطینیاتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کو پیغام بھیجا کہ "طلبا پر تشدد اور ان پر ظلم بندکریں اور اپنے جلادوں کو نہتے طلبا پرمظالم ڈھانے سے باز رکھیں۔