کل سوموار کے روزقابض صہیونی فوج کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوںپر دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق 137یہودی آباد کاروں اورمتعدد اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مذہبی رسومات ادا کیں۔
مقامی ذرائع نے خبررساں اداروں کو بتایا کہ قابض فورسزکی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروںنے سوموار کو علی الصبح مسجد اقصیٰ کے صحنوںمیں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروںنے تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
قابض فوج کے گھیراؤسے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلافشدید نعرے بازی کی۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے فلسطینینمازیوں کی شناخت پریڈ کی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
قبل ازیں دوسریجانب مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے سرگرم انتہا پسندیہودی گروپوں نے جمعرات کو مسجد اقصیٰ پر اجتماعی دھاووں کی اپیل کی تھی۔
مقبوضہ بیت المقدسمیں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ درجنوں آباد کاروں نے صبحسے ہی مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔ اس کے صحنوں میں اشتعال انگیز دوروں کا اہتمام کیااور اس کے مشرقی حصے میں تلمودی رسومات ادا کیں۔