جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی بچے اسرائیلی جنگی مشین کا اہم ہدف ہیں: عالمی تحریک

جمعہ 23-جون-2023

بچوں کے دفاع کےلیے سررگرم ’ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل موومنٹ‘ نے کہا کہ اسرائیلی قابض فوج کی جانبسے فلسطینی بچوں کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عالمی تحریک نے کہاکہ اس نے اس سال کے آغاز سے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں قابض فوج کی فائرنگ سے23 بچوں کی شہادت کی تفصیلات جمع کی ہیں۔ ان میں سے آخری بچہ 15سالہ اشرف مراد السعدی تھا۔ اس کا تعلق جنین کیمپ سے تھا جو ایک گاڑی پر اسرائیلیبمباری میں شہید ہوا ہے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اکیس جون کو ایک کار پر حملےمیں تین مطلوب مزاحمت کار مارے گئے تھے۔

انسانی حقوق گروپکی طرف سے جاری رپورٹ میں جنین کیمپ سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ لڑکی سدیل غسان نغنغیہکا حوالہ دیا جو 21 جون کی صبح اسرائیلیفوج کی فائرنگ سے زخمی ہونےکے بعد دم توڑ گئیتھی۔

گلوبل موومنٹ کی دستاویزکے مطابق قابض فوجیوں میں سے ایک نے بچی سدیل پر تقریباً 150 میٹر کے فاصلے سے ایکفوجی جیپ کے اندر سے گولی چلائی جو اس کے خاندان کے گھر کے سامنے سے گذر رہی تھی۔سدیل اس وقت اپنے گھر پر تھی اور اپنے موبائل فون پر مصروف تھی۔ اس دوران ایک گولیاس کےماتھے سے اس کے سرمیں پیوست ہوگئی۔ اسے جنین کے سرکاری ہسپتال لایا گیا جہاںوہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

قابض فوج نے 19 جونکو جنین کے خلاف اپنی جارحیت کے دوران 7 شہریوں کو شہید کیا جن میں ایک بچہ احمد یوسف صقر شاملتھا جس کی عمر 14 سال تھی۔

گلوبل موومنٹ کی دستاویزکے مطابق قابض فوجیوں میں سے ایک نے بچے احمد صقر پر 200 میٹر کے فاصلے سے گولیاں چلائیںجب کہ وہ شہریوں کے ایک گروپ میں شامل تھا۔اس کے پیٹ میں گولیاں لگیں اور وہ زخمی ہوگیا۔ ہسپتال پہنچنے پر اس کی شہادت کا اعلان کیا۔

ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنلنے اس بات کی تصدیق کی کہ اس کی فیلڈ میں کی جانے والی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہقابض افواج منظم طریقے سے جسم کے بالائی حصوں کو نشانہ بناتے ہیں جب وہ فلسطینی بچوںپر گولی چلاتے ہیں تو ان کی نیت انہیں جان سے مارنا ہوگی۔ اس طرح یا تو وہ جان سےچلتے جاتے ہیں یا مستقل معذوری کا شکار ہو کر دوسروں پربوجھ بن جاتے ہیں۔

رام اللہ اور البیرہگورنری کے گاؤں کفر مالک سے تعلق رکھنے والے بچے16سالہ حذیفہ امجد مرہ کے معاملے کا حوالہ دیاجسے اکیس جون بدھ کے روز گولیاں مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔ اسے اس وقت گولی ماریگئی جب وہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے لگائی گئی آگ بجھانے میں دوسرے افراد کیمدد کررہا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی