جمعه 15/نوامبر/2024

عباس ملیشیا کا صحافیہ لمیٰ خاطر کے گھر پرچھاپہ،تشدد سے شوہر زخمی

ہفتہ 5-اگست-2023

 

کل جمعہ کو فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت سکیورٹی فورسز نے سینیرفلسطینی صحافیہ لمیٰ خاطر ک غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں گھر پر چھاپہ مارا۔ ان کے شوہر کو تشدد کا نشانہ بنایاجس سے وہ زخمی ہوگئے جب کہ ان کی گاڑی کو بھی تباہ کردیا گیا۔

 

ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا کی اس منظم غنڈہ گردی کے نتیجےمیں سابق اسیرحازم الفاخوری جو لمیٰ خاطر کے شوہر ہیں کا بازو توڑ دیا گیا اور انکی گاڑی کی بھی توڑ پھوڑ کی۔

 

صحافیہ لمیٰ خاطر نے کہا: ” فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلیجنس اہلکاروں نے میرے شوہر پر حملہ کیا، انہیںزخمی کیا، اور مجھ پر، ہماری گاڑی اور ہمارے گھر پر حملہ کیا۔ الخلیل یونیورسٹی میںطالبات اور صحافیوں پرحملوں کی مذمت کرنے پر میرے شوہر کو نشانہ بنایا گیا۔ ایکانٹیلی جنس افسر اورحازم کے درمیان تلخ کلامی کے بعد عباس ملیشیا کے غنڈے ان پر پلپڑے اور انہیں بری طرح زدو کوب کیا۔

ان کی بیٹی نےفیس بک پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ ایک انٹیلیجنس افسر نے اہلکاروں کی مدد سے میرے والدین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ اسوقت ہوا جب انٹیلی جنس افسر شکری الفاخوری اور میرے والد کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔یہ تلخ کلامی الخلیل یونیورسٹی میں فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی کارروائیوں کے خلافاحتجاج کرنے والے طلباء پر تشدد کے واقعے پر ہوئی۔

 

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نما عبدالرحمٰن شدید نے صحافیہاور دانشور لمیٰ خاطر اور ان کے شوہر حازم الفاخوری پر سکیورٹی اداروں کےعناصرکےحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے عباس ملیشیا کی اس کارروائی کوناقابل قبول اور منظم غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے اس طرح کی بزدلہ کارروائیاں روکنےکا مطالبہ کیا۔

 

عبدالرحمان شدید نے کہا کہ انجینیر الفاخوری اور ان کی اہلیہپر یہ نیا حملہ جمعرات کو الخلیل یونیورسٹی کے طلباء و طالبات پر ہونے والے مذموم حملےکو مسترد کرتے ہوئے ان کے مؤقف کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔ عباس ملیشیا اورفلسطینی اتھارٹی کے تمام سکیورٹی ادارے نہتے شہریوں کو سیاسی انتقامی پالیسی کےتحت تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی