اردن کے وزیر اوقاف محمد الخلایلہ نے کہا ہے کہ "مسجد اقصیٰ کے ملازمین کو اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے مسلسل گرفتاری، جلاوطنی، مار پیٹ اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔”
الخلائلہ نے اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر اسرائیلی حملوں کے بارے میں بات کرنے کے لیے اردن کی پارلیمنٹ میں "فلسطین کمیٹی” کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران مزید کہا کہ "مسجد اقصیٰ میں دراندازی کا سلسلہ جاری ہے اور مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے والے آباد کاروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ اردن کی وزارت اوقاف کے ذریعے مسجد اقصیٰ پر اپنی سرپرستی کا کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "اسرائیلی قابض پولیس کی حفاظت میں ہونے والی دراندازی اور ایذا رسانی بعض اوقات مسجد اقصیٰ کی اندر سے اس کی بے حرمتی کی شکل اختیار کرجاتی ہے۔
الخلایلہ نےکہا کہ یروشلم اوقاف کے ملازمین کی تعداد جن میں محافظ، کارکن، امام اور مبلغین شامل ہیں تقریباً 850 ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی قابض ریاست مسجد اقصیٰ کی یہودیوں اور مسلمانوں میں زمانی اور مکانی تقسیم کی سازش کررہی ہے۔