اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری بازو القسام بریگیڈ نے تصدیق کی ہے کہ اس کے دو جانبازوں نے طولکرم کے علاقے میں أفني حيفتس کی غیر قانونی بستی میں آباد کاروں کی کچھ کاروں کو نشانہ بنایا جس کے بعد دونوں جنگجو شہید ہو گئے ۔
ایک اعلامیہ میں قسام بریگیڈ نے آپریشن میں حصہ لینے والے اپنے جانبازوں 27 سالہ حذیفہ فارس اور 23 سالہ عبدالرحمان عطا کی شہادت پر رنج کا اظہار کیا۔
القسام نے آپریشن کو مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی خلاف ورزیوں اور اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران کے خلاف کیے جانے والے جابرانہ اقدامات کا جواب قرار دیا۔
القسام بریگیڈ کے مطابق فائرنگ کی کارروائی اس کے جانبازوں کی اسرائیلی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپوں کا تسلسل ہے جو اس سے پہلے طولکرم پناہ گزین کیمپ میں علی الصباح ہوئی تھی۔
عبرانی میڈیا کے مطابق صبح کے وقت طولکرم میں حماس کے القسام بریگیڈ جانبازوں کے ساتھ جھڑپوں میں پانچ اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے ایک فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہینڈ گرینیڈ کے پھٹنے سے پانچ صہیونی فوجی زخمی ہوئے جن میں سے تین کی حالت نازک ہے جبکہ دو کو درمیانے درجے کے ذخم آئے۔
تاہم آج انٹرنیٹ وائرل ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوسرے فوجیوں کے مدد کے لیے پہنچنے سے پہلے زخمی صہیونی فوجی زمین پر پڑے درد سے چلا رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں ایک دھماکہ خیز آلہ کو طولکرم کیمپ میں اسرائیلی فوجی گاڑی کے قریب پھٹتے دکھایا گیا ہے۔