اسرائیل کی پولیس نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے حراست میں لی گئی فلسطینی صحافیہ سماح دویک کے خلاف جاری تفتیش اور مقدمہ کی کارروائی مکمل ہونے تک اسے حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت کی جانب سے کل بدھ کو 25 سالہ سماح دویک کےمقدمہ کی سماعت کے موقع پراسے تفتیش کی تکمیل تک پولیس کی حراست میں رکھنے کا حکم دیا تاہم عدالتی حکم سے قبل پراسیکیوٹر جنرل نے اسے دویک کو ضانت پر رہا کرنے کی تجویز مسترد کردی تھی اور عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دویک کو تفتیش کی تکمیل تک جیل سے رہا کرنے سے انکار کردے۔
صحافیہ کے وکیل رمزی کتیلات نے بتایا کہ پراسیکیوٹر جنرل اس بات پر راضی نہیں تھا کہ دویک کو سماح دویک کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ مجسٹریٹ عدالت نے پراسیکیوٹرجنرل کی ہدایت پرعمل درامد کرتے ہوئے اسے رہا کرنے سے انکار کردیا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے سماح دویک کو 10 اپریل کو بیت المقدس میں اس کے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا تھا۔ اسے اب تک الرملہ نامی بدنام زمانہ جیل میں رکھا گیا ہے جہاں اسے سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔