عرب لیگ نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس کے انعقاد اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے متنازع ریمارکس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کے موجودہ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نبیل العربی کے زیرصدارت لیگ کے مندوبین پر مشتمل اجلاس کے دوران شام کے وادی گولان میں اسرائیل کے ناجائز قبضے اور وہاں پر اسرائیلی سرگرمیوں می شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اس موقع پر عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وادی گولان شام کا حصہ ہے جسے ہرصورت میں شام میں شامل کرتے ہوئے اس پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت حقائق مسخ کرتے ہوئے عرب علاقوں پرناجائز تسلط کو مضبوط بنانے کی سازش کررہی ہے۔ اسرائیل کی سازشوں کی روک تھام عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
ڈاکٹر نبیل العربی نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے جرائم کی تحقیقات کے لیے عالمی ٹریبونیل تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا اور ساتھ ہی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ وادی گولان سمیت فوجی طاقت کے ذریعے قبضے میں لیے گئے فلسطینی اور شامی علاقوں سے اسرائیل کا تسلط ختم کرائے۔
عرب لیگ نے واضح کیاکہ صہیونی ریاست کے مظالم اپنی جگہ مگرتل ابیب کی توسیع پسندانہ پالیسیاں خطے میں دیر پاامن وامان کے قیام کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ مقبوضہ علاقوں کے معاملے میں اسرائیل نے تمام عالمی قوانین کو بھی دیوار پردے مارا ہے۔ فلسطینی شہروں میں یہودی توسیع پسندی کینسر کی طرح پھیل رہی ہے اور عالمی برادری اسے روکنے میں بری طرح ناکم ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بحرین کے مندوب راشد بن عبدالرحمان آل خلیفہ نے کہا کہ اسرائیل خطے کے ابترحالات سےفائدہ اٹھانے کی مذموم کوشش کرتے ہوئے اپنی اشتعال انگیزی کو فروغ دے رہا ہے۔