دنیا بھر میں جہاں آئے روز جدید ترین سہولیات سے آراستہ گاڑیاں منظرعام پر آنے لگی ہیں وہیں اب تیزی کے ساتھ خود کار گاڑیوں کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔ عالمی سرچ انجن "گوگل” نے چند ماہ قبل ماحول دوست خودکار گاڑی کا تصور پیش کیا تھا جس کے بعد اب کئی دوسری آٹو کمپنیاں بھی اس میدان میں اتر رہی ہیں۔ دبئی میں آٹو میٹگ طریقے سے چلنے والی کار کے متعارف کرائے جانے کے بعد یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ عوامی جمہویہ چین بھی خود کار گاڑیاں تیار کرنے کی دوڑ میں شامل ہوگیا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق چینی حکومت نے لی کہ چیانگ جو کہ وہیکل سازی کے ماہر سمجھے جاتے ہیں کو ایک ایسی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے جو خود کار گاڑیاں تیار کرنے کا پلان بنائے گی اور اس پرعمل درآمد شروع کرے گی۔ چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق چین میں خود کار کاروں اور دیگر گاڑیوں کی تیاری مین تین سے پانچ سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ امکان ہے کہ سنہ 2025ء تک چین کی سڑکوں پر چلنے والی عام گاڑیوں کے درمیان خودکار کاریں بھی شامل ہوں گی۔
چین کے تکنیکی ماہرین خودکار گاڑیوں کو چلانے کے لیے استعمال ہونے والی رابطے کی زبان، انفرااسٹرکچر، گاڑیوں کے انتظامی مراکز اور انہیں ایک سسٹم کے تحت مربوط بنانے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چین دنیا بھرمیں تیار کی جانے والی مصنوعات کی نقل کرنے میں پیش پیش رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت چینی مصنوعات امریکا اور یورپ جیسے ترقی یافتہ ممالک کی مصنوعات کا مقابلہ کررہی ہیں۔