جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کا قبلہ اول میں کریک ڈاؤن، درجنوں نمازی زیرحراست

ہفتہ 30-اپریل-2016

مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی کے بعد اسرائیلی فوج نے نمازیوں کی گرفتاری کا سلسلہ شروع کردیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 36 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نمازیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے بعد شہری مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فورسز کے خلاف سخت احتجاج شروع کردیا۔

مقامی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ نماز جمعہ کے بعد جیسے ہی نمازی مسجد سے باہر نکلنے لگے تو اسرائیلی فوجیوں نے شناخت پریڈ کی آڑ میں انہیں لائنوں میں کھڑا کرنا اور پھرانہیں پولیس کے حراستی مراکز لے جانے کا سلسلہ شروع کردیا۔ تلاشی کی کارروائی میں کم سے کم تین درجن فلسطینیوں کو القشلہ اور دیگر حراستی مراکز لے جایا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے نمازیوں کے کریک ڈاؤن کے خلاف شہری مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فورسز پر سنگ باری کی۔ سیکڑوں فلسطینی مسجد اقصیٰ کے باہر جمع ہوگئے اور انہوں نے نمازیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی مخالفت میں شدید نعرے بازی کی۔

قبل ازیں قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سیمٹی بلاک رکھ کرانہیں بند کردیا تھا۔ نماز جمعہ سے قبل بھی اسرائیلی فوج کی تلاشی کا سلسلہ جاری رہا اور کم سے کم پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز علی الصباح ہی سے اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس شہرکی ناکہ بندی کرلی تھی تاکہ القدس کے باشندوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی سے روکا جاسکے۔ تاہم اسرائیلی فوج اور پولیس کی کھڑی کی گئی رکاوٹوں کے باوجود پچاس ہزار سے زاید فلسطینی نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول میں پہنچنے میں کامیاب رہے۔

نماز جمعہ کی امامت کے فرائض ممتاز عالم دین الشیخ محمد سلیم محمد علی نے انجام دیئے۔ خطبہ جمعہ میں انہوں نے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ سے اپنا تعلق قائم رکھیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے خطبے میں واقعہ معراج پربھی روشنی ڈالی۔

مختصر لنک:

کاپی