فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی فورسز نے تازہ کارروائیوں کے دوران فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے ماضی میں اسرائیلی جیلوں میں قید رہنے والے دو فلسطینیوں کوحراست میں لے لیا۔ اطلاعات کے مطابق عباس ملیشیا کی جیلوں میں پہلے سے قید دو فلسطینیوں نے رہائی نہ ملنے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قلقیلیہ شہر میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے تلاشی کی کارروائی کے دوران سابق اسیران ساجی ابو عذبہ کو حراست میں لے لیا۔ ابو عذبہ دو ہفتے قبل اسرائیل کی جیل سے رہا ہوئے تھے۔
ادھر جنین شہرمیں عباس ملیشیا نے فلسطینی رابطہ اسلامی کے رہ نما اور سابق اسیر محمد خلوف کے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں گھر سے اٹھانے کے بعد ایک حراستی مرکز منتقل کردیا گیا۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید عوامی محاذ کے ھلال سمیر برھان کو بدستور حراست میں رکھا گیا ہے۔
نابلس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی سیاسی کارکن عنان بشکار نے مسلسل چھٹے روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ فلسطینی عدالت نے بشکار کی رہائی کا حکم دے رکھا ہے مگر اس کے باوجود عباس ملیشیا اسے رہا کرنےمیں حیلوں بہانوں سے کام لے رہی ہے۔
عباس ملیشیا کی جیل میں قید 16 سالہ فلسطینی لڑکا احمد طالب حج محمد مسلسل دو ماہ سے پابند سلاسل ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی بار بار فلسطینی بچے کی عباس ملیشیا کی جیل سے رہائی کا مطالبہ کرچکی ہیں۔