اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں بدھ کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے دو اہم رہ نماؤں سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے بدھ کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں تلاشی کے دوران سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران اور حماس رہ نما وصفی قبہا کو حراست میں لے لیا۔ خیال ہے کہ وصفی قبہا اس سے قبل 12 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔
ادھر طولکرم میں ایک دوسری کارروائی میں حماس کے مقامی رہ نما نارف ناصیف کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔ وہ ماضی میں کئی سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہے ہیں۔ انہیں ایک سال قبل دوسالہ انتظامی حراست کے بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ وصفی قبہا اور رافت ناصیف کی گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوجیوں نے گھروں میں موجود قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار بھی کی۔
ادھر بیت المقدس میں ابو دیس کے مقام پر اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائی کے دوران سابق اسیر خذیفہ بدر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جب کہ ایک فلسطینی شہری یوسف ترکمان کو جنین کے قریب کفردان قصبے سے گرفتار کیا گیا۔
غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں تلاشی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے 23 سالہ علاء محمد د طقاطقہ کو حراست میں لینے کے ساتھ اس کے بھائی اور ایک دوسرے شہری کو انٹیلی جنس حکام کے سامنے پیش ہونے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔ اسی شہر میں تقوع کے مقام پر مصطفیٰ جمال البدن کےنامی شہری کو بھی گرفتار کیا گیا۔
الخلیل شہر میں تلاشی کے دوران ابراہیم بحر، 16 سالہ محمد عیسیٰ بحر،بیت امر سے احمد محمد الجمل اور رامی الخطیب کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ قابض سرائیلی فوج نے گذشتہ شب بھی فلسطینی شہریوں کے خلاف چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا اور مغربی کنارے اور بیت المقدس سے متعدد فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا۔